الادب المفرد
كِتَابُ الْعُطَاسَ والتثاؤب -- كتاب العطاس والتثاؤب
430. بَابُ إِذَا تَثَاءَبَ فَلْيَضَعْ يَدَهُ عَلَى فِيهِ
جب جماہی آئے تو ہاتھ اپنے منہ پر رکھنا
حدیث نمبر: 951
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا سُهَيْلٌ قَالَ‏:‏ سَمِعْتُ ابْنًا لأَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ يُحَدِّثُ أَبِي، عَنْ أَبِيهِ قَالَ‏:‏ قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ‏:‏ ”إِذَا تَثَاءَبَ أَحَدُكُمْ فَلْيُمْسِكْ عَلَى فِيهِ، فَإِنَّ الشَّيْطَانَ يَدْخُلُهُ‏.“ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ، قَالَ: حَدَّثَنِي سُهَيْلٌ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي سَعِيدٍ، عَنْ أَبِيهِ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ”إِذَا تَثَاءَبَ أَحَدُكُمْ فَلْيُمْسِكْ بِيَدِهِ فَمَهُ، فَإِنَّ الشَّيْطَانَ يَدْخُلُهُ.“
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کسی کو جماہی آئے تو اپنے منہ کو بند کر لے، کیونکہ شیطان اس میں داخل ہو جاتا ہے۔
ایک دوسرے طریق سے سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کسی کو جماہی آئے تو اپنے ہاتھ سے منہ کو بند کرے، کیونکہ شیطان اس میں داخل ہو جاتا ہے۔

تخریج الحدیث: «صحيح: صحيح مسلم، الزهد و الرقائق، ح: 2995»

قال الشيخ الألباني: صحيح
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 951  
1
فوائد ومسائل:
ان روایات سے معلوم ہوا جماہی شیطان کی طرف سے ہے اور شیطان جماہی لیتے وقت انسان کے منہ میں داخل ہو جاتا ہے اور انسان میں مزید سستی اور کاہلی پیدا کرتا ہے اور اپنے اثرات بھی ظاہر کرتا ہے اس لیے جماہی کو روکنے کے ساتھ ساتھ منہ کو ہاتھ یا کپڑے وغیرہ سے بند بھی کرنا چاہیے۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 951