الادب المفرد
كِتَابُ السَّلامِ -- كتاب السلام
453. بَابُ يُسَلِّمُ الْمَاشِي عَلَى الْقَاعِدِ
چلنے والا بیٹھے ہوئے کو سلام کہے
حدیث نمبر: 994
قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ‏:‏ فَأَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرًا يَقُولُ‏:‏ الْمَاشِيَانِ إِذَا اجْتَمَعَا فَأَيُّهُمَا بَدَأَ بِالسَّلاَمِ فَهُوَ أَفْضَلُ‏.‏
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ فرماتے ہیں: دو پیدل چلنے والے جب اکٹھے ہوں تو ان میں سے جو سلام میں پہل کرے وہ افضل ہے۔

تخریج الحدیث: «صحيح: صحيح ابن حبان (ابن بلبان)، ح: 498.»

قال الشيخ الألباني: صحيح
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 994  
1
فوائد ومسائل:
(۱)مذکورہ بالا احادیث میں سلام کہنے کے آداب ذکر ہوئے ہیں۔ گویا ہر وہ شخص جسے کسی حوالے سے بھی علو اور برتری حاصل ہے وہ سلام کی ابتدا کرے تاہم تعداد میں تھوڑے زیادہ کو سلام میں پہل کریں۔
(۲) چند لوگوں یا جماعت میں سے ایک سلام کہہ دے تو سب کی طرف سے کافي ہوگا۔ اسی طرح ایک شخص جواب دے دے تو وہ کفایت کر جائے گا۔
(۳) اگر دونوں سوار یا پیدل ہوں تو پہل کرنے والا افضل ہوگا، نیز مذکورہ بالا دیگر صورتوں میں دوسرا فریق سلام کہہ لے تو بھی جائز ہے۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 994