الادب المفرد
كِتَابُ الاسْتِئْذَانُ -- كتاب الاستئذان
488. بَابُ يَسْتَأْذِنُ عَلَى أَبِيهِ
باپ سے اجازت لے کر اس کے پاس جانا
حدیث نمبر: 1061
حَدَّثَنَا فَرْوَةُ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ مَالِكٍ، عَنْ لَيْثٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللهِ، عَنْ مُوسَى بْنِ طَلْحَةَ قَالَ‏:‏ دَخَلْتُ مَعَ أَبِي عَلَى أُمِّي، فَدَخَلَ فَاتَّبَعْتُهُ، فَالْتَفَتَ فَدَفَعَ فِي صَدْرِي حَتَّى أَقْعَدَنِي عَلَى اسْتِي، قَالَ‏:‏ أَتَدْخُلُ بِغَيْرِ إِذْنٍ‏؟‏‏.
موسیٰ بن طلحہ رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ میں اپنے والد کے ساتھ اپنی والدہ کے پاس گیا۔ والد محترم داخل ہوئے تو میں بھی داخل ہو گیا، انہوں نے میری طرف مڑ کر دیکھا تو میرے سینے میں روز سے دھکا مارا، حتی کہ میں پیچھے جا گرا، پھر کہا: کیا تم بغیر اجازت کے اندر آتے ہو؟

تخریج الحدیث: «ضعيف الإسناد موقوفًا: أنظر تهذيب الكمال: 182/19»

قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد موقوفًا
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 1061  
1
فوائد ومسائل:
اس روایت کی سند ضعیف ہے۔ اس میں لیث راوی ضعیف ہے۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 1061