الادب المفرد
كِتَابٌ -- كتاب
566. بَابُ لَا يَأْخُذُ وَلَا يُعْطِي إِلَّا بِالْيُمْنَى
دائیں ہاتھ سے لینے اور دینے کا بیان
حدیث نمبر: 1189
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ‏:‏ حَدَّثَنِي عُمَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ‏:‏ حَدَّثَنِي الْقَاسِمُ بْنُ عُبَيْدِ اللهِ بْنِ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ‏:‏ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ‏: ”لَا يَأْكُلُ أَحَدُكُمْ بِشِمَالِهِ، وَلَا يَشْرَبَنَّ بِشِمَالِهِ، فَإِنَّ الشَّيْطَانَ يَأْكُلُ بِشِمَالِهِ، وَيَشْرَبُ بِشِمَالِهِ‏“.‏ قَالَ: كَانَ نَافِعٌ يَزِيدُ فِيهَا: ”وَلَا يَأْخُذْ بِهَا، وَلَا يُعْطِي بِهَا.“
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی بائیں ہاتھ سے کھائے نہ بائیں ہاتھ سے پیے، کیونکہ شیطان بائیں ہاتھ سے کھاتا اور پیتا ہے۔ نافع جب یہ روایت بیان کرتے تو ان الفاظ کا اضافہ کرتے: بائیں ہاتھ کے ساتھ نہ کوئی چیز پکڑے اور نہ دے۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه مسلم، كتاب الأشربة: 2020 و أبوداؤد: 3776 و الترمذي: 1799 و النسائي فى الكبرىٰ: 6864»

قال الشيخ الألباني: صحيح
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 1189  
1
فوائد ومسائل:
چیز لیتے اور دیتے وقت اہتمام کرنا چاہیے کہ دایاں ہاتھ استعمال کیا جائے اور اسی طرح تمام اہم اور پاکیزہ کام، جیسے کھانا، پینا، پہننا وغیرہ۔ سب دائیں ہاتھ سے کرنے چاہئیں۔ اگر کوئی شخص الٹے ہاتھ سے دے تو اسے بھی تنبیہ کرنی چاہیے۔ لیکن افسوس کہ لوگ شیطان کو راضی کرتے ہیں اور رحمان کی ناراضگی کی پروا نہیں کرتے۔ اعاذنا الله منه۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 1189