الادب المفرد
كِتَابُ -- كتاب
583. بَابُ لَا تُتْرَكُ النَّارُ فِي الْبَيْتِ حِينَ يَنَامُونَ
رات کو سوتے وقت گھر میں آگ جلتی نہ چھوڑی جائے
حدیث نمبر: 1227
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاءِ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ أُسَامَةَ، عَنْ بُرَيْدِ بْنِ عَبْدِ اللهِ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى قَالَ‏:‏ احْتَرَقَ بِالْمَدِينَةِ بَيْتٌ عَلَى أَهْلِهِ مِنَ اللَّيْلِ، فَحُدِّثَ بِذَلِكَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ‏:‏ ”إِنَّ هَذِهِ النَّارَ عَدُوٌّ لَكُمْ، فَإِذَا نِمْتُمْ فَأَطْفِئُوهَا عَنْكُمْ‏.‏“
سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: مدینہ طیبہ میں رات کو ایک گھر، اہلِ خانہ سمیت جل گیا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کا ذکر کیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ آگ تمہاری دشمن ہے، لہٰذا جب تم سونے لگو تو اس کو بجھا دیا کرو۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب الاستئذان: 6294 و مسلم: 2016 و ابن ماجه: 3770»

قال الشيخ الألباني: صحيح
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 1227  
1
فوائد ومسائل:
ان روایات سے معلوم ہوا کہ ہر طرح کی آگ بجھا کر سونا چاہیے خواہ ظاہری خطرہ نہ ہو کیونکہ کسی بھی وقت کوئی مسئلہ پیدا ہوسکتا ہے۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 1227