الادب المفرد
كِتَابُ الْبَهَائِمِ -- كتاب البهائم
590. بَابُ إِذَا سَمِعَ الدِّيَكَةَ
مرغوں کی آواز سن کر کیا کہے
حدیث نمبر: 1236
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ صَالِحٍ قَالَ‏:‏ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ قَالَ‏:‏ حَدَّثَنِي جَعْفَرُ بْنُ رَبِيعَةَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ هُرْمُزَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ‏:‏ إِذَا سَمِعْتُمْ صِيَاحَ الدِّيَكَةِ مِنَ اللَّيْلِ، فَإِنَّهَا رَأَتْ مَلَكًا، فَسَلُوا اللَّهَ مِنْ فَضْلِهِ، وَإِذَا سَمِعْتُمْ نُهَاقَ الْحَمِيرِ مِنَ اللَّيْلِ، فَإِنَّهَا رَأَتْ شَيْطَانًا، فَتَعَوَّذُوا بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ‏.‏
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم رات کو مرغوں کی آواز سنو تو اللہ تعالیٰ سے اس کے فضل کا سوال کرو، کیونکہ وہ فرشتے کو دیکھ کر آواز نکالتے ہیں۔ اور جب تم رات کو گدھوں کے رینکنے کی آواز سنو تو اللہ تعالیٰ کی شیطان سے پناہ طلب کرو، کیونکہ وہ شیطان کو دیکھ کر آواز نکالتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب بدء الخلق: 3303 و مسلم: 2729 و أبوداؤد: 5102 و الترمذي: 3459 و النسائي فى الكبريٰ: 10713»

قال الشيخ الألباني: صحيح
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 1236  
1
فوائد ومسائل:
قاضی عیاض رحمہ اللہ نے لکھا ہے کہ مرغ کی اذان سن کر دعا کا حکم اس لیے ہے تاکہ فرشتے اس کی دعا پر آمین کہیں اور اللہ تعالیٰ سے اس بندے کے لیے استغفار کریں۔ نیز معلوم ہوا کہ یہ بھی رات کے وقت کے ساتھ خاص ہے کیونکہ مطلق کو مقید پر محمول کیا جائے گا۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 1236