الادب المفرد
كِتَابُ الْقَائِلَةِ -- كتاب القائلة
593. بَابُ نَوْمِ آخِرِ النَّهَارِ
پچھلے پہر سونے کا حکم
حدیث نمبر: 1242
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ، قَالَ‏:‏ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللهِ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ، عَنْ ثَابِتِ بْنِ عُبَيْدٍ، عَنِ ابْنِ أَبِي لَيْلَى، عَنْ خَوَّاتِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ‏:‏ نَوْمُ أَوَّلِ النَّهَارِ خُرْقٌ، وَأَوْسَطُهُ خُلْقٌ، وَآخِرُهُ حُمْقٌ‏.‏
خوات بن جبیر رحمہ اللہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: دن کے پہلے حصے کی نیند جہالت، درمیان حصے میں سونا اچھی عادت، اور آخری حصے میں سونا حماقت ہے۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه ابن أبى شيبة: 26677 و الطحاوي فى المشكل: 1073 و الحاكم: 293/4 و البيهقي فى شعب الإيمان: 47337»

قال الشيخ الألباني: صحيح
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 1242  
1
فوائد ومسائل:
صبح کے وقت کام کاج تیزی سے ہوتا ہے اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے برکت کی دعا بھی فرمائی کہ اے اللہ میری امت کی صبح میں برکت فرما۔ دوپہر کو سونے سے رات کو تہجد پڑھنے میں مدد ملتی ہے، اور دن کا آخری حصے میں لین دین اور خرید و فروخت زوروں پر ہوتی ہے اس لیے اس وقت سونا یقیناً حماقت ہے۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 1242