الادب المفرد
كِتَابُ الْخِتَانِ -- كتاب الختان
605. بَابُ مَنْ حَمِدَ اللَّهَ عِنْدَ الْوِلادَةِ إِذَا كَانَ سَوِيًّا وَلَمْ يُبَالِ ذَكَرًا أَوْ أُنْثَی
بچے کے صحیح سالم پیدا ہونے پر اللہ تعالیٰ کی حمد کرنا اور یہ پرواہ نہ کرنا کہ بچہ ہے یا بچی
حدیث نمبر: 1256
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ دُكَيْنٍ، سَمِعَ كَثِيرَ بْنَ عُبَيْدٍ قَالَ‏:‏ كَانَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا إِذَا وُلِدَ فِيهِمْ مَوْلُودٌ - يَعْنِي‏:‏ فِي أَهْلِهَا - لَا تَسْأَلُ‏:‏ غُلاَمًا وَلَا جَارِيَةً، تَقُولُ‏:‏ خُلِقَ سَوِيًّا‏؟‏ فَإِذَا قِيلَ‏:‏ نَعَمْ، قَالَتِ‏:‏ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ‏.‏
کثیر بن عبید رحمہ اللہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے خاندان میں جب کوئی بچہ پیدا ہوتا تو وہ یہ نہیں پوچھتی تھیں کہ لڑکا ہے یا لڑکی۔ وہ پوچھتیں: بچہ صحیح سالم ہے؟ جب کہا جاتا کہ ہاں تندرست ہے، تو فرماتی تھیں: الحمد للہ رب العالمین۔

تخریج الحدیث: «حسن الإسناد موقوفًا»

قال الشيخ الألباني: حسن الإسناد موقوفًا
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 1256  
1
فوائد ومسائل:
(۱)اولاد کا صحت مند ہونا اور کوئی پیدائشی معذوری نہ ہونا اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے۔
(۲) اس سے ان لوگوں کا بھی رد ہوتا ہے جو بیٹیوں کی ولادت پر ناخوش ہوتے ہیں اور اللہ کا شکر نہیں بجا لاتے۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 1256