الادب المفرد
كِتَابُ -- كتاب
626. بَابُ الْمَعْرِفَةِ
جان پہچان کا بیان
حدیث نمبر: 1296
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا يُونُسُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ‏:‏ قَالَ رَجُلٌ‏:‏ أَصْلَحَ اللَّهُ الأَمِيرَ، إِنَّ آذِنَكَ يَعْرِفُ رِجَالاً فَيُؤْثِرُهُمْ بِالإِذْنِ، قَالَ‏:‏ عَذَرَهُ اللَّهُ، إِنَّ الْمَعْرِفَةَ لَتَنْفَعُ عِنْدَ الْكَلْبِ الْعَقُورِ، وَعِنْدَ الْجَمَلِ الصَّؤُولِ‏.‏
سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے کہا: اللہ تعالیٰ امیر کی اصلاح فرمائے، بلاشبہ آپ کا دربان جن لوگوں کو پہچانتا ہے، انہیں اجازت دینے میں ترجیح دیتا ہے۔ انہوں نے فرمایا: اللہ اس کا عذر قبول فرمائے، بلاشبہ جان پہچان تو کاٹنے والے کتے اور حملہ کرنے والے اونٹ کے ہاں بھی فائدہ دیتی ہے (کہ وہ اس وجہ سے جانے پہچانے قریب کے لوگوں کو کچھ نہیں کہتے)۔

تخریج الحدیث: «ضعيف الإسناد موقوفًا: أخرجه ابن عساكر فى تاريخ دمشق: 70/65»

قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد موقوفًا
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 1296  
1
فوائد ومسائل:
اس روایت کی سند ضعیف ہے۔ اس میں ابو اسحاق راوی مدلس ہے۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 1296