الادب المفرد
كِتَابُ -- كتاب
637. بَابُ الْحَيَاءِ
حیا کا بیان
حدیث نمبر: 1313
حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ‏:‏ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللهِ، قَالَ‏:‏ أَخْبَرَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ، عَنْ يَعْلَى بْنِ حَكِيمٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ‏:‏ إِنَّ الْحَيَاءَ وَالإِيمَانَ قُرِنَا جَمِيعًا، فَإِذَا رُفِعَ أَحَدُهُمَا رُفِعَ الآخَرُ‏.‏
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: بلاشبہ حیا اور ایمان دونوں ایک ساتھ جڑے ہوئے ہیں، اس لیے جب ایک اٹھا لیا جائے تو دوسرا بھی اٹھا لیا جاتا ہے۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه ابن أبى شيبة: 25350 و ابن نصر فى تعظيم قدر الصلاة: 884 و الحاكم: 22/1 و البيهقي فى شعب الإيمان: 7727»

قال الشيخ الألباني: صحيح
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 1313  
1
فوائد ومسائل:
قبیح قول یا فعل کے ارتکاب سے جھجک کا نام حیا ہے۔ اور یہ صرف انسان کا خاصا ہے۔ حیا دار آدمی کبھی فاسق نہیں ہوسکتا۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 1313