ابوقلابہ نے کہا: جس آدمی نے بدعت ایجاد کی تو اس نے تلوار (قتل) کو حلال کر دیا۔ (یعنی وہ قابل گردن زدنی ہے)۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 10]» اس قول کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [الشريعة للآجري ص: 68]، [طبقات ابن سعد 134/1/7]، [شرح اعتقاد أهل السنة 247]، [اعتصام للشاطبي 55/1] اور یہ ابوقلابہ کا قول ہے۔