سنن دارمي
مقدمه -- مقدمہ
21. باب:
ہر سوال کا جواب دے دینے والے مفتی کا بیان
حدیث نمبر: 177
أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ مُحَمَّدٍ، عَنْ حُذَيْفَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، قَالَ: "إِنَّمَا يُفْتِي النَّاسَ ثَلَاثَةٌ: رَجُلٌ إِمَامٌ أَوْ وَالٍ، وَرَجُلٌ يَعْلَمُ نَاسِخَ الْقُرْآنِ مِنْ الْمَنْسُوخِ"، قَالُوا: يَا حُذَيْفَةُ، وَمَنْ ذَاكَ؟، قَالَ:"عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ، أَوْ أَحْمَقُ مُتَكَلِّفٌ".
سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: تین قسم کے آدمی فتویٰ دے سکتے ہیں، امام یا والی حکومت یا وہ آدمی جو قرآن کے ناسخ و منسوخ کا عالم ہو، لوگوں نے پوچھا: ایسا کون ہو سکتا ہے؟ کہا: یا تو سیدنا عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ یا پھر تکلف کرنے والا احمق بےوقوف۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف لانقطاعه محمد بن سيرين لم يدرك حذيفة، [مكتبه الشامله نمبر: 177]»
اس روایت کی سند ضعیف ہے، لیکن اثر کی نسبت صحیح ہے۔ دیکھئے: [الفقيه 1194]، [جامع بيان العلم 2214، 2217]