سنن دارمي
مقدمه -- مقدمہ
29. باب مَنْ قَالَ الْعِلْمُ الْخَشْيَةُ وَتَقْوَى اللَّهِ:
اس کا بیان کہ علم خشیت اور اللہ کا تقویٰ ہے
حدیث نمبر: 300
أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ أَسَدٍ، حَدَّثَنَا عَبْثَرٌ، عَنْ بُرْدِ بْنِ سِنَانٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُوسَى الدِّمَشْقِيِّ، عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، قَالَ: "لَا تَكُونُ عَالِمًا حَتَّى تَكُونَ مُتَعَلِّمًا، وَلَا تَكُونُ بِالْعِلْمِ عَالِمًا حَتَّى تَكُونَ بِهِ عَامِلًا، وَكَفَى بِكَ إِثْمًا أَنْ لَا تَزَالَ مُخَاصِمًا، وَكَفَى بِكَ إِثْمًا أَنْ لَا تَزَالَ مُمَارِيًا، وَكَفَى بِكَ كَاذِبًا أَنْ لَا تَزَالَ مُحَدِّثًا فِي غَيْرِ ذَاتِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ".
سیدنا ابودرداء رضی اللہ عنہ نے فرمایا: تم جب تک متعلم نہ ہو عالم نہیں بن سکتے، اور جب تک اس علم کے عامل نہ ہو عالم نہیں ہو سکتے، اورتم کو گناہ کے لئے کافی ہے کہ تم جھگڑالو رہو، تمہارے گناہ کو کافی ہے کہ تم گھمنڈی رہو، اور تمہارے جھوٹا ہونے کے لئے کافی ہے کہ تم اللہ کی ذات کے سوا باتیں بناتے رہو۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 301]»
اس روایت کی سند حسن ہے۔ دیکھئے: [زهد لوكيع 220]، [اقتضاء العلم 16]، [جامع بيان العلم 1120]