ابوالعالیہ نے فرمایا کہ: ہم آدمی کے پاس جاتے تھے کہ اس سے روایت لیں، تو جب وہ نماز پڑھتا ہم دیکھتے تھے، اگر ٹھیک طرح سے نماز پڑھی ہے تو بیٹھ جاتے اور کہتے وہ نماز کے علاوہ (اعمال) میں بھی اچھا ہو گا، اور اگر اچھی طرح نماز نہیں پڑھتا تو اس کے پاس سے اٹھ آتے اور کہتے وہ نماز کے علاوہ میں اور زیادہ خراب ہو گا۔ ابومعمر نے کہا: اس کے لفظ اسی طرح ہیں۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 437]» اس روایت کی سند حسن ہے۔ دیکھئے: [المحدث الفاصل 430]، [حلية الأولياء 220/2]