سنن دارمي
مقدمه -- مقدمہ
43. باب مَنْ رَخَّصَ في كِتَابَةِ الْعِلْمِ:
کتابت حدیث کی اجازت کا بیان
حدیث نمبر: 501
أَخْبَرَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَخْنَسِ، قَالَ: حَدَّثَنِي الْوَلِيدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ يُوسُفَ بْنِ مَاهَكَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ: كُنْتُ أَكْتُبُ كُلَّ شَيْءٍ أَسْمَعُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُرِيدُ حِفْظَهُ، فَنَهَتْنِي قُرَيْشٌ، وَقَالُوا: تَكْتُبُ كُلَّ شَيْءٍ سَمِعْتَهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَشَرٌ يَتَكَلَّمُ فِي الْغَضَبِ وَالرِّضَاءِ؟ فَأَمْسَكْتُ عَنْ الْكِتَابِ، فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَوْمَأَ بِإِصْبَعِهِ إِلَى فِيهِ، وَقَالَ: "اكْتُبْ، فَوَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ، مَا خَرَجَ مِنْهُ إِلَّا حَقٌّ".
سیدنا عبدالله بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما نے کہا: میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے جو کچھ بھی سنتا حفظ کرنے کی غرض سے لکھ لیا کرتا تھا، پس قریش نے مجھے منع کیا اور کہا: تم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے جو کچھ بھی سنتے ہو لکھ لیتے ہو، حالانکہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم بھی بشر ہیں اور ناراضگی و خوشی میں کلام کرتے ہیں، چنانچہ میں نے لکھنا چھوڑ دیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کا تذکرہ کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی انگلی سے اپنے دہن مبارک کی طرف اشارہ کیا اور فرمایا: لکھو! قسم اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، اس سے حق و صداقت کے سوا کچھ نہیں نکلا ہے۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 501]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسند أحمد 163/2، 192، 174]، [أبوداؤد 3646، 3504]، [ترمذي 1234]، [نسائي 288/7، 295]، [دارقطني 74/3 -75]، [شرح معاني الآثار 64/4]، [المنتقى لابن الجارود 601]، [الحاكم 17/2]، وغيرہم.