سنن دارمي
مقدمه -- مقدمہ
47. باب الرِّحْلَةِ في طَلَبِ الْعِلْمِ وَاحْتِمَالِ الْعَنَاءِ فِيهِ:
علم کی طلب میں سفر کرنا اور اس میں مشقت برداشت کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 584
أَخْبَرَنَا نُعَيْمُ بْنُ حَمَّادٍ، حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ القُشَيْرِيّ، قَالَ: قَالَ دَاوُدُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "قُلْ لِصَاحِبِ الْعِلْمِ يَتَّخِذْ عَصًا مِنْ حَدِيدٍ، وَنَعْلَيْنِ مِنْ حَدِيدٍ، وَيَطْلُبْ الْعِلْمَ، حَتَّى تَنْكَسِرَ الْعَصَا وَتَنْخَرِقَ النَّعْلَانِ".
عبداللہ بن عبدالرحمٰن القشیری نے کہا: نبی داؤد علیہ السلام نے فرمایا: صاحب علم سے کہو کہ لوہے کا عصا اور لوہے کے جوتے بنا رکھے، اور علم طلب کرتا رہے یہاں تک کہ لاٹھی ٹوٹ جائے اور جوتے پھٹ جائیں۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده مظلم، [مكتبه الشامله نمبر: 584]»
اس روایت کی سند مظلم و نا قابل اعتبار ہے۔ دیکھئے: [جامع بيان العلم وفضله 577]، لیکن اس میں اس روایت کو موسیٰ علیہ السلام سے ذکر کیا ہے۔ نیز دیکھئے: [الرحلة للخطيب ص: 86]

وضاحت: (تشریح احادیث 580 سے 584)
اس میں علم کی طلب میں نکلنے اور سفر کرنے کی ترغیب ہے، لیکن یہ داؤد علیہ السلام کا فرمان نہیں ہے، عام مسلمان کی عام نصیحت ہوسکتی ہے۔