سنن دارمي
من كتاب الطهارة -- وضو اور طہارت کے مسائل
26. باب فِيمَنْ يُدْخِلُ يَدَيْهِ في الإِنَاءِ قَبْلَ أَنْ يَغْسِلَهُمَا:
پانی کے برتن میں دھونے سے پہلے ہاتھ ڈالنے کا بیان
حدیث نمبر: 715
أَخْبَرَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، أَخْبَرَنِي النُّعْمَانُ بْنُ سَالِمٍ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عَمْرِو بْنِ أَوْسٍ يُحَدِّثُ، عَنْ جَدِّهِ أَوْسِ بْنِ أَبِي أَوْسٍ أَنَّهُ، رَأَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "تَوَضَّأَ، فَاسْتَوْكَفَ ثَلَاثًا"، فَقُلْتُ أَنَا لَهُ: أَيُّ شَيْءٍ اسْتَوْكَفَ ثَلَاثًا؟ قَالَ: غَسَلَ يَدَيْهِ ثَلَاثًا.
سیدنا اوس بن ابی اوس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو وضو کرتے دیکھا، آپ نے دونوں پہنچوں پر تین بار پانی ڈالا۔ میں نے عرض کیا: «استوكف ثلاثا» سے کیا مراد ہے؟ تو انہوں نے کہا: اپنے ہاتھوں کو تین بار دھویا۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 719]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [نسائي 83]، [الطيالسي 168]، [أحمد 8/4، 9]

وضاحت: (تشریح حدیث 714)
اس حدیث سے وضو میں تین تین بار ہاتھ کا دھونا ثابت ہوا، جیسا کہ آگے آ رہا ہے۔