سنن دارمي
من كتاب الطهارة -- وضو اور طہارت کے مسائل
45. باب فَضْلِ الْوُضُوءِ:
وضو کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 742
أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ زَيْدٍ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ، قَالَ: كُنْتُ مَعَ سَلْمَانَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ تَحْتَ شَجَرَةٍ، فَأَخَذَ مِنْهَا غُصْنًا يَابِسًا فَهَزَّهُ حَتَّى تَحَاتَّ وَرَقُهُ، قَالَ: أَمَا تَسْأَلُنِي: لِمَ أَفْعَلُ هَذَا؟ قُلْتُ لَهُ: لِمَ فَعَلْتَهُ؟، قَالَ: هَكَذَا فَعَلَ بِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ قَالَ: "إِنَّ الْمُسْلِمَ إِذَا تَوَضَّأَ فَأَحْسَنَ الْوُضُوءَ، وَصَلَّى الْخَمْسَ تَحَاتَّتْ ذُنُوبُهُ كَمَا تَحَاتَّ هَذَا الْوَرَقُ"، ثُمَّ قَالَ: وَأَقِمِ الصَّلاةَ طَرَفَيِ النَّهَارِ وَزُلَفًا مِنَ اللَّيْلِ سورة هود آية 114 إِلَى قَوْلِهِ ذَلِكَ ذِكْرَى لِلذَّاكِرِينَ سورة هود آية 114.
ابوعثمان سے روایت ہے کہ میں سیدنا سلمان فارسی رضی اللہ عنہ کے ہمراہ ایک درخت کے نیچے تھا کہ انہوں نے اس کی ایک سوکھی شاخ کو توڑا اور ہلایا تو اس کے سارے پتے جھڑ گئے، فرمایا: کیا تم مجھ سے پوچھو گے نہیں کہ میں نے ایسا کیوں کیا؟ عرض کیا: آپ نے ایسا کیوں کیا؟ فرمایا: اسی طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا جب میں آپ کے ہمراہ تھا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مسلمان جب اچھی طرح وضو کرے، اور پانچوں نمازیں ادا کرے، تو اس کے گناہ انہیں پتوں کی طرح جھڑ جاتے ہیں، پھر آپ نے یہ آیت شریفہ تلاوت فرمائی: «﴿وَأَقِمِ الصَّلَاةَ طَرَفَيِ النَّهَارِ وَزُلَفًا مِنَ اللَّيْلِ﴾ إِلىٰ قَوْلِهٖ ﴿ذَلِكَ ذِكْرَى لِلذَّاكِرِينَ﴾» [هود 114/11 ] دن کے دونوں سروں پر اور رات کی کچھ ساعتوں میں نماز پڑھو یقیناً نیکیاں برائیوں کو دور کر دیتی ہیں، یہ نصیحت ہے نصیحت پکڑنے والوں کے لئے۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف ولكن يتقوى بشواهده، [مكتبه الشامله نمبر: 746]»
دیکھئے: [مجمع الزوائد 1674، 1691]، [الترغيب و الترهيب 236/1]، اگرچہ اس حدیث کی سند ضعیف ہے، لیکن اس کے شواہد موجود ہیں جس سے اس حدیث کو تقویت ملتی ہے۔

وضاحت: (تشریح احادیث 739 سے 742)
ان احادیث سے وضو اور نماز کی فضیلت ثابت ہوتی ہے۔