سنن دارمي
من كتاب الطهارة -- وضو اور طہارت کے مسائل
50. باب الْوُضُوءِ مِنْ مَسِّ الذَّكَرِ:
ذکر کے چھونے سے وضو کا بیان
حدیث نمبر: 748
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ خَالِدٍ الْوَهْبِيُّ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاق، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ مَرْوَانَ بْنِ الْحَكَمِ، عَنْ بُسْرَةَ بِنْتِ صَفْوَانَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، أَنَّهَا سَمِعَتْ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: "مَنْ مَسَّ فَرْجَهُ، فَلْيَتَوَضَّأْ"، قَالَ أَبُو مُحَمَّد: هَذَا أَوْثَقُ فِي مَسِّ الْفَرْجِ، وَقَالَ: الْوُضُوءُ أَثْبَتُ.
سیدہ بسره بنت صفوان رضی اللہ عنہا سے مروی ہے انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: جو آدمی اپنی شرمگاہ کو مس کرے وہ وضو کر لے۔ امام دارمی رحمہ اللہ نے فرمایا: شرم گاہ کے سلسلے میں یہ سب سے معتمد روایت ہے۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف ولكن الحديث صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 752]»
یہ روایت اس سند سے ضعیف ہے، لیکن مذکورہ بالا سند صحیح ہے۔

وضاحت: (تشریح احادیث 746 سے 748)
مس ذکر و فرج سے وضو ٹوٹنے کے بارے میں صحابہ و تابعین علماء و فقہاء میں اختلاف ہے۔
صحیح اور خلاصہ یہ ہے کہ شرمگاہ کو بنا کسی حائل کے چھونے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے، جیسا کہ مذکورہ بالا احادیث اور حدیث سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے ثابت ہوتا ہے، اور جن حضرات نے طلق بن علی کی روایت سے استدلال کیا ہے کہ وہ بھی جسم کا ایک ٹکڑا ہے وہ حدیث مذکور بالا بسره کی حدیث کے پائے کی نہیں، اس لئے راجح یہی ہے کہ مس ذکر سے وضو ٹوٹ جاتا ہے۔
واللہ علم