سنن دارمي
من كتاب الطهارة -- وضو اور طہارت کے مسائل
64. باب الأَرْضِ يُطَهِّرُ بَعْضُهَا بَعْضاً:
ایک جگہ کی زمین دوسری جگہ کی زمین کو پاک کر دیتی ہے
حدیث نمبر: 765
أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ، حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عُمَارَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ، عَنْ أُمِّ وَلَدٍ لِإِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ، أَنَّهَا سَأَلَتْ أُمَّ سَلَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، فَقَالَتْ: إِنِّي امْرَأَةٌ أُطِيلُ ذَيْلِي فَأَمْشِي فِي الْمَكَانِ الْقَذِرِ؟، فَقَالَتْ أُمُّ سَلَمَةَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "يُطَهِّرُهُ مَا بَعْدَهُ"، قِيلَ لِأَبِي مُحَمَّدٍ: تَأْخُذُ بِهَذَا؟، قَالَ: لَا، أَدْرِي.
ام ولد ابراہیم بن عبدالرحمٰن بن عوف سے مروی ہے کہ وہ ام المومنین سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے پاس آئیں اور عرض کیا کہ میں اپنا دامن لمبا رکھتی ہوں اور گندی زمین سے گزر ہوتا ہے (یعنی دامن ناپاک ہو جاتا ہے)، سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: وہ زمیں جو اس ناپاک زمیں کے بعد آتی ہے اسے پاک کر دیتی ہے۔ راوی نے کہا: میں نے امام دارمی سے پوچھا: آپ کا یہی فتویٰ ہے؟ انہوں نے کہا: مجھے معلوم نہیں۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «في إسناده جهالة ولكنه صحيح بشواهده، [مكتبه الشامله نمبر: 769]»
یہ حدیث اس سند سے ضعیف ہے، لیکن اس کے شواہد موجود ہیں۔ دیکھئے: [أبوداؤد 383]، [ترمذي 143]، [ابن ماجه 531]، نیز اس کا شاہد [بخاري 222]، [مسلم 286]، [أبويعلی 4623] و [ابن حبان 1372] میں ہے۔

وضاحت: (تشریح حدیث 764)
امام دارمی رحمہ اللہ نے اس کا جواب دینے سے گریز کیا کیونکہ اس حدیث کی سند ضعیف ہے۔
نجاست اگر مرطوب ہو تو دھونا لازمی ہے۔