سنن دارمي
من كتاب الطهارة -- وضو اور طہارت کے مسائل
81. باب الْمُبَاشَرَةِ لِلصَّائِمِ:
روزے دار کے مباشرت کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 793
أَخْبَرَنَا أَبُو حَاتِمٍ الْبَصْرِيُّ رَوْحُ بْنُ أَسْلَمَ، حَدَّثَنَا زَائِدَةُ، عَنْ سُلَيْمَانَ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ الْأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ "يُبَاشِرُ وَهُوَ صَائِمٌ".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے ہی مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم روزے سے ہوتے اور اپنی بیویوں سے مباشرت کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 797]»
یہ دونوں حدیثیں صحیح ہیں۔ دیکھئے: [بخاري 1922، 1927]، [مسلم 1106]، [أبوداؤد 268]، [ترمذي 132]، [نسائي 285]، [ابن ماجه 636]، [مسند أبى يعلی 4428]، [ابن حبان 3537]

وضاحت: (تشریح احادیث 791 سے 793)
مباشرت بدن سے بدن کے مساس کو کہتے ہیں جو روزے دار کے لئے اپنی بیوی سے جائز ہے۔
بخاری کی روایت میں بوسہ لینے کا بھی ذکر ہے، نیز یہ کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی خواہشات پر سب سے زیادہ کنٹرول کرنے والے تھے، اس لئے جس کو غلبۂ شہوت کا عارضہ ہو تو وہ احتیاط کرے اور دور رہے تو اچھا ہے۔