سنن دارمي
من كتاب الطهارة -- وضو اور طہارت کے مسائل
93. باب الطُّهْرِ كَيْفَ هُوَ:
طہر (پاکی) سے مراد کیا ہے؟
حدیث نمبر: 889
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ مُحَمَّدٍ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ، قَالَتْ: "كُنَّا لَا نَعُدُّ الصُّفْرَةَ وَالْكُدْرَةَ شَيْئًا".
سیدہ ام عطیہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: زردی و مٹیالی (رنگ) کو ہم کسی شمار میں نہ رکھتے تھے۔ یعنی اسے کوئی اہمیت نہ دیتے تھے۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 893]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 326]، [أبوداؤد 307، 308]، [نسائي 368]، [ابن ماجه 647]، [مصنف ابن أبى شيبه 93/1]، [مصنف عبدالرزاق 1216]، [المستدرك 174/1]، [بيهقي 337/1] و [المحلی لابن حزم 167/2]

وضاحت: (تشریح احادیث 887 سے 889)
ان دونوں آثار سے معلوم ہوا کہ حیض کی مدت ختم ہونے کے بعد صفره و کدرہ کی کوئی اہمیت نہیں اور ایامِ حیض کے دوران اگر آئے تو حیض ہی شمار ہوگا۔
امام ابوحنیفہ، امام شافعی، امام احمد اور سعید، و عطاء، وليث رحمہم اللہ وغیرہم کا یہی مسلک ہے اور یہ ہی صحیح ہے۔
دیکھئے: [نيل الأوطار] و [شرح قسطلاني] ۔