سنن دارمي
من كتاب الطهارة -- وضو اور طہارت کے مسائل
114. باب مَنْ أَتَى امْرَأَتَهُ في دُبُرِهَا:
جو آدمی اپنی بیوی کے دبر میں جماع کرے اس (کے جرم) کا بیان
حدیث نمبر: 1171
أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ، عَنْ حَكِيمٍ الْأَثْرَمِ، عَنْ أَبِي تَمِيمَةَ الْهُجَيْمِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "مَنْ أَتَى حَائِضًا، أَوْ امْرَأَةً فِي دُبُرِهَا، أَوْ كَاهِنًا فَصَدَّقَهُ بِمَا يَقُولُ، فَقَدْ كَفَرَ بِمَا أَنْزَلَ اللَّهُ عَلَى مُحَمَّدٍ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو حیض والی عورت سے صحبت کرے، یا کسی عورت سے اس کے پیچھے سے آوے، یا کاہن کے پاس جائے، جو وہ کہتا ہے اس کی تصدیق کرے، تو اس نے انکار کیا اس کا جو محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر اترا۔ (یعنی وہ قرآن کریم کا منکر ہوا)۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1176]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مصنف ابن أبى شيبه 252/4]، [مسند أحمد 408/3، 476]، [أبوداؤد 3904]، [ترمذي 135]، [نسائي فى الكبریٰ 9016]، [ابن ماجه 639]، [ابن الجارود 107 وقال الترمذي: انما معنى هذا عند أهل العلم للتغليظ]، نیز تفصیل کے لئے دیکھئے: [التلخيص الحبير 180/3-188]

وضاحت: (تشریح حدیث 1170)
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جو حالتِ حیض میں جماع کرے، یا جو شخص دبر میں جماع کرے، یا وہ آدمی جو کاہن کے پاس جا کر اس کی بات سنے اور سچی جانے، تو یہ تینوں آدمی اسلام کے دائرے سے خارج ہو جاتے ہیں، یہ اس حدیث کا مفہوم ہے۔
امام ترمذی رحمہ اللہ نے فرمایا: ایسا ڈرانے اور ان افعال سے بچنے کے لئے کہا گیا ہے۔
واللہ اعلم