سنن دارمي
من كتاب الصللاة -- نماز کے مسائل
23. باب الْمُحَافَظَةِ عَلَى الصَّلَوَاتِ:
نماز کی پابندی کا بیان
حدیث نمبر: 1258
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي سَهْلٍ. ح قَالَ: أَنْبأَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ حَكِيمٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي عَمْرَةَ، عَنْ عُثْمَانَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "مَنْ صَلَّى الْعِشَاءَ فِي جَمَاعَةٍ، كَانَ كَقِيَامِ نِصْفِ لَيْلَةٍ، وَمَنْ صَلَّى الْفَجْرَ فِي جَمَاعَةٍ كَانَ كَقِيَامِ لَيْلَةٍ".
سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص عشاء کی نماز جماعت کے ساتھ پڑھے اس کو آدھی رات قیام کرنے کا ثواب ہے، اور جو شخص فجر کی نماز بھی جماعت کے ساتھ ادا کرے اسے پوری رات قیام کرنے کا ثواب ہے۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1260]»
یہ حدیث صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 656]، [أبوداؤد 555]، [ترمذي 221]، [ابن حبان 2058]

وضاحت: (تشریح حدیث 1257)
اس حدیث سے نمازِ عشاء و فجر باجماعت ادا کرنے کا ثواب معلوم ہوا، نیز یہ کہ جماعت کے ساتھ فرض نماز ادا کرنے کا بہت ثواب ہے۔
ایک نماز کا ثواب 25 یا 27 نمازوں کے برابر ہے اور جماعت سے پیچھے رہ جانے پر بہت وعید آئی ہے۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسے لوگوں کے گھر جلا دینے کا ارادہ فرمایا جو نماز باجماعت سے پیچھے رہ جاتے ہیں جیسا کہ گزر چکا ہے۔