سنن دارمي
من كتاب الصللاة -- نماز کے مسائل
25. باب الصَّلاَةِ خَلْفَ مَنْ يُؤَخِّرُ الصَّلاَةَ عَنْ وَقْتِهَا:
جو امام فرض نماز تاخیر سے پڑھے اس کے پیچھے نماز پڑھنے کا بیان
حدیث نمبر: 1261
أَخْبَرَنَا سَهْلُ بْنُ حَمَّادٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ بُدَيْلٍ، عَنْ أَبِي الْعَالِيَةِ: الْبَرَّاءِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الصَّامِتِ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ لَهُ:"كَيْفَ أَنْتَ إِذَا بَقِيتَ فِي قَوْمٍ يُؤَخِّرُونَ الصَّلَاةَ عَنْ وَقْتِهَا؟"، قَالَ: اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ، قَالَ: "صَلِّ الصَّلَاةَ لِوَقْتِهَا وَاخْرُجْ، فَإِنْ أُقِيمَتْ الصَّلَاةُ وَأَنْتَ فِي الْمَسْجِدِ فَصَلِّ مَعَهُمْ".
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے کہا: تم جب ایسے لوگوں میں رہ جاؤ گے جو نماز کو تاخیر وقت سے پڑھیں گے تو تم کیا کرو گے؟ عرض کیا: اللہ اور اس کے رسول بہتر جانتے ہیں، ارشاد فرمایا: نماز کو اس کے وقت میں ادا کرنا اور (ضرورت پڑے تو مسجد سے) نکل جانا پھر اگر نماز پڑھی جائے اور تم مسجد ہی میں موجود ہو تو ان کے ساتھ نماز پڑھ لیا کرنا۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1263]»
یہ حدیث صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 648]، [نسائي 777]، [ابن حبان 1482]