سنن دارمي
من كتاب الصوم -- روزے کے مسائل
40. باب في صِيَامِ يَوْمِ السَّبْتِ:
ہفتے کے دن روزہ رکھنے کا بیان
حدیث نمبر: 1787
أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ ثَوْرٍ، عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ، حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُسْرٍ، عَنْ أُخْتِهِ يُقَالُ لَهَا الصَّمَّاءُ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "لَا تَصُومُوا يَوْمَ السَّبْتِ إِلَّا فِيمَا افْتُرِضَ عَلَيْكُمْ، وَإِنْ لَمْ يَجِدْ أَحَدُكُمْ إِلَّا كَذَا أَوْ لِحَاءَ شَجَرَةٍ فَلْيَمْضَغْهُ".
عبداللہ بن بسر نے اپنی بہن سے روایت کیا جن کا نام صماء تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: فرض روزے کے علاوہ ہفتہ کا روزہ نہ رکھو، اور اگر ہفتے کے دن کھانے کو کچھ نہ ملے، کسی درخت کی چھال ہی مل جائے تو اسی کو چبا لے۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1790]»
یہ حدیث صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 2436]، [ترمذي 745]، [نسائي 2357]، [ابن ماجه 1739]، [ابن خزيمه 2165]، [الطبراني فى معجم الكبير 819، 820، 821] میں مذکور ہے۔

وضاحت: (تشریح حدیث 1786)
یعنی درخت کی چھال ہی چبا لے، اور ایک روایت میں ہے انگور کی شاخ ہی مل جائے تو اسے چوس لے اور روزہ نہ رکھے، اس روایت کی صحت میں بہت کلام ہے، علی فرضِ صحت اس کا مطلب یہ ہوگا کہ صرف ہفتہ کا روزہ خصوصیت سے نہ رکھے بلکہ جمعہ کے روزے کی طرح ایک دن قبل یا ایک دن بعد بھی روزہ رکھے۔
واللہ علم۔