سنن دارمي
من كتاب الاطعمة -- کھانا کھانے کے آداب
1. باب في التَّسْمِيَةِ عَلَى الطَّعَامِ:
کھانے کے وقت بسم اللہ کہنے کا بیان
حدیث نمبر: 2058
أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ وَهْبِ بْنِ كَيْسَانَ، عَنْ عُمَرَ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ لَهُ: "سَمِّ اللَّهَ وَكُلْ مِمَّا يَلِيكَ".
سیدنا عمر بن ابی سلمہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے کہا: بسم الله کہو (الله کا نام لو) اور اپنے سامنے سے کھاؤ۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده قوي، [مكتبه الشامله نمبر: 2062]»
اس حدیث کی سند قوی اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 5376]، [مسلم 2022]، [أبوداؤد 3777]، [ترمذي 1857]، [ابن ماجه 3267]، [ابن حبان 5211]، [موارد الظمآن 1338]، [الحميدي 580]

وضاحت: (تشریح حدیث 2057)
بخاری شریف میں ہے کہ سیدنا عمر بن ابی سلمہ رضی اللہ عنہ نے کہا: میں بچہ تھا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پرورش میں تھا اور کھاتے وقت میرا ہاتھ برتن میں چاروں طرف گھوما کرتا اس لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: بیٹے! بسم اللہ پڑھ لیا کرو، اور داہنے ہاتھ سے کھایا کرو، اور اپنے سامنے سے کھاؤ۔

اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اللہ کا نام لے کر کھانا شروع کرنا چاہیے۔
امام نووی رحمہ اللہ نے کہا: پوری بسم الله الرحمٰن الرحیم کہنا مستحب ہے، اور صرف بسم اللہ کہے تو یہ بھی کافی ہے، اگر شروع میں بھول جائے تو یاد آنے پر «بِسْمَ اللّٰهِ أَوَّلَهُ وَآخِرَهُ» کہنا چاہیے جیسا کہ دوسری روایت میں آگے آ رہا ہے۔
بسم اللہ کہنا اور دائیں ہاتھ سے کھانا واجب ہے جیسا کہ آگے آ رہا ہے، اسی طرح اپنے سامنے اور قریب سے کھانا بھی اسلامی آدابِ طعام میں سے ہے جو نہایت ہی شائستہ اور عمدہ عمل ہے۔
اِدھر اُدھر دوسروں کے سامنے سے لقمہ لینا یا کھانا بے ادبی اور ناشائستگی ہے۔