سنن دارمي
من كتاب الاطعمة -- کھانا کھانے کے آداب
16. باب النَّهْيِ عَنْ أَكْلِ وَسَطِ الثَّرِيدِ حَتَّى يَأْكُلَ جَوَانِبَهُ:
کناروں سے کھانے سے پہلے ثرید کو بیچ میں سے کھانے کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 2083
أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُتِيَ بِجَفْنَةٍ، أَوْ قَالَ: قَصْعَةٍ مِنْ ثَرِيدٍ فَقَالَ: "كُلُوا مِنْ حَافَاتِهَا أَوْ قَالَ: جَوَانِبِهَا وَلَا تَأْكُلُوا مِنْ وَسَطِهَا، فَإِنَّ الْبَرَكَةَ تَنْزِلُ فِي وَسَطِهَا".
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ثرید سے بھرا ہوا ایک پیالہ (تھالی) لایا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کے کناروں سے کھاؤ، بیچ سے نہ کھاؤ کیونکہ برکت بیچ میں نازل ہوتی ہے۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2090]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 3772]، [ترمذي 1805]، [ابن ماجه 3275، 3277]، [ابن حبان 5245]، [الموارد 1346]، [الحميدي 539]

وضاحت: (تشریح احادیث 2081 سے 2083)
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اکٹھے ایک جگہ بیٹھ کر کھانا چاہیے، اپنے سامنے اور کنارے سے کھانا کھانا آدابِ طعام میں سے ہے، نیز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہدیہ، تحفہ کو قبول کرنے سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تواضع اور خوش خلقی ثابت ہوئی، اور یہ کہ اسلامی آدابِ طعام کی رعایت کی جائے تو کھانے میں برکتیں نازل ہوتی ہیں۔
واللہ اعلم۔