سنن دارمي
من كتاب الاشربة -- مشروبات کا بیان
15. باب في النَّهْيِ عَنِ الْخَلِيطَيْنِ:
خلیطین کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 2150
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، وَسَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ، وَاللَّفْظُ لِيَزِيدَ، قَالَا: أَخْبَرَنَا هِشَامٌ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "لَا تَنْتَبِذُوا الزَّهْوَ وَالرُّطَبَ جَمِيعًا، وَلَا تَنْتَبِذُوا الزَّبِيبَ وَالتَّمْرَ جَمِيعًا، وَانْتَبِذُوا كُلَّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا عَلَى حِدَةٍ".
سیدنا ابوقتاده رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کچی اور خشک کھجور کی ایک ساتھ نبیذ نہ بناؤ، اور اسی طرح انگور اور کھجور بھی ایک ساتھ ملا کر نبیذ نہ بناؤ، اور ہر پھل کی علاحدہ علیحدہ نبیذ بنا سکتے ہو۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2159]»
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 5602]، [مسلم 1988]، [أبوداؤد 3704]، [نسائي 5566]، [ابن ماجه 3397]، [أحمد 310/5]

وضاحت: (تشریح حدیث 2149)
خليط انگور اور کھجور یا کچی اور پکی کھجور کو مکس کر کے اس کا شربت (نبیذ) بنانے کو کہتے ہیں، نبیذ حلال ہے بشرطیکہ اس میں نشہ نہ ہو لیکن مکس کئے ہوئے خلیط سے منع کیا، اس خیال سے کہ اس میں جلدی نشہ پیدا ہو جاتا ہوگا۔
امام مالک و احمد رحمہما اللہ کے نزدیک اس طرح کا خليط حرام ہے چاہے اس میں نشہ پیدا نہ ہوا ہو، جیسا کہ اوپر والی حدیث میں مطلقاً نہی اور ممانعت ہے۔
اکثر علماء نے کہا ہے کہ اس خليط میں جب نشہ پیدا ہو جائے تب ہی حرام ہے۔
امام نووی رحمہ اللہ نے کہا: مذکورہ بالا حدیث میں نہی تنزیہی ہے نہی تحریمی نہیں، انتہیٰ کلامہ۔
بہتر یہی ہے کہ حدیث میں جس کی ممانعت ہے اس سے پرہیز کرنا چاہیے، نہی چاہے تنزیہی ہو یا تحریمی۔
اسی طرح سیدنا انس رضی اللہ عنہ کی روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دو چیزوں کو ملاکر نبیذ بنانے سے منع کیا۔
پچھلے باب میں اس کا ذکر گزر چکا ہے، نیز دیکھئے: [نسائي 5568] و [أحمد 299/5] ۔