سنن دارمي
من كتاب الرويا -- کتاب خوابوں کے بیان میں
6. باب: «الرُّؤْيَا ثَلاَثٌ»:
خواب تین قسم کے ہوتے ہیں
حدیث نمبر: 2180
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، عَنْ مَخْلَدِ بْنِ حُسَيْنٍ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ ابْنِ سِيرِينَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "الرُّؤْيَا ثَلَاثٌ: فَالرُّؤْيَا الْحَسَنَةُ بُشْرَى مِنْ اللَّهِ، وَالرُّؤْيَا تَحْزِينٌ مِنْ الشَّيْطَانِ، وَالرُّؤْيَا مِمَّا يُحَدِّثُ بِهِ الْإِنْسَانُ نَفْسَهُ، فَإِذَا رَأَى أَحَدُكُمْ مَا يَكْرَهُهُ، فَلَا يُحَدِّثْ بِهِ، وَلْيَقُمْ، وَلْيُصَلِّ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: خواب تین طرح کے ہوتے ہیں: اچھے خواب یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے بشارت ہیں، ڈراونے خواب شیطان کی طرف سے اندوہناک خواب، ایسے خواب جو انسان خیالات و تصورات میں سوچتا ہے وہ خواب میں نظر آئے، لہٰذا تم میں سے کوئی اگر برا خواب دیکھے تو اس کو بیان نہ کرے اور اٹھ کر نماز پڑھنے لگے۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2189]»
یہ حدیث بھی صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 7017]، [مسلم 2263]، [أبوداؤد 5019]، [ترمذي 2270]، [ابن حبان 6040، وغيرهم]

وضاحت: (تشریح حدیث 2179)
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ برا خواب دیکھنے پر اس کے شر سے اور پریشانی سے بچنے کے لئے نماز پڑھنے لگ جائے۔