سنن دارمي
من كتاب النكاح -- نکاح کے مسائل
49. باب كَمْ رَضْعَةً تُحَرِّمُ:
کتنی بار کے دودھ پینے سے حرمت ثابت ہوتی ہے؟
حدیث نمبر: 2289
أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي الْخَلِيلِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ، عَنْ أُمِّ الْفَضْلِ: أَنَّ رَجُلًا أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنِّي قَدْ تَزَوَّجْتُ امْرَأَةً وَعِنْدِي أُخْرَى، فَزَعَمَتِ الْأُولَى أَنَّهَا أَرْضَعَتِ الْحُدْثَى، فَقَالَ: "لَا تُحَرِّمُ الْإِمْلَاجَةُ وَلَا الْإِمْلَاجَتَانِ".
سیدہ ام الفضل رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ایک صحابی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا: یا رسول اللہ! میں نے ایک عورت سے شادی کی اور میرے پاس دوسری بیوی بھی تھی، تو اس پہلی بیوی نے کہا کہ میں نے اس نئی دلہن کو ایک یا دو بار دودھ چوسایا ہے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک بار یا دو بار چوسانے سے حرمت نہیں ہوتی۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «، [مكتبه الشامله نمبر: 2298]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 1451]، [نسائي 3308]، [أبويعلی 7072]