سنن دارمي
من كتاب الجهاد -- کتاب جہاد کے بارے میں
26. باب فِيمَنْ مَاتَ وَلَمْ يَغْزُ:
جو شخص بنا جہاد کئے ہوئے فوت ہو جائے اس کا بیان
حدیث نمبر: 2455
أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ الْمُبَارَكِ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ الْحَارِثِ، عَنْ الْقَاسِمِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "مَنْ لَمْ يَغْزُ، وَلَمْ يُجَهِّزْ غَازِيًا، أَوْ يَخْلِفْ غَازِيًا فِي أَهْلِهِ بِخَيْرٍ، أَصَابَهُ اللَّهُ بِقَارِعَةٍ قَبْلَ يَوْمِ الْقِيَامَةِ".
سیدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو آدمی نہ جہاد کرے، نہ مجاہد کے لئے سامان مہیا کرے اور نہ مجاہد کے پیچھے امانت داری کے ساتھ اس کے اہل و عیال کی نگہبانی کرے، اللہ تعالیٰ اس کو قیامت سے پہلے آفت و پریشانی میں مبتلا کرے گا۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده جيد، [مكتبه الشامله نمبر: 2462]»
اس حدیث کی سند جید ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 2503]، [ابن ماجه 2762]، [طبراني 7747، وله شاهد عند مسلم 1910]، [البيهقي 48/9]

وضاحت: (تشریح احادیث 2453 سے 2455)
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اگر کوئی خود جہاد نہ کر سکے تو مجاہدین کی مدد ہی کرے، یہ بھی نہ ہو سکے تو مجاہد جب جہاد کے لئے نکلیں تو ان کے بال بچوں اور گھر بار کی خبر گیری کرے، امانت داری، ایمان اور خدا ترسی کے ساتھ، ان تینوں باتوں سے محروم رہے تو بڑی بدبختی ہے۔
(وحیدی)۔