سنن دارمي
من كتاب الجهاد -- کتاب جہاد کے بارے میں
38. باب في جِهَادِ الْمُشْرِكِينَ بِاللِّسَانِ وَالْيَدِ:
مشرکین کے ساتھ زبان اور ہاتھ سے جہاد کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 2468
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ، عَنْ أَنَسٍ: أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "جَاهِدُوا الْمُشْرِكِينَ بِأَمْوَالِكُمْ وَأَنْفُسِكُمْ وَأَلْسِنَتِكُمْ".
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنی جان و مال اور زبانوں کے ساتھ مشرکین سے جہاد کرو۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2475]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 2504]، [نسائي 3096، 3192]، [أبويعلی 3875]، [ابن حبان 4708]، [موارد الظمآن 1618]

وضاحت: (تشریح حدیث 2467)
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ مال اور زبان سے بھی جہاد ہوتا ہے جس طرح جان کے ساتھ جہاد کیا جاتا ہے، جان کے ساتھ جہاد کرنے سے مراد ہے دشمن کے ساتھ لڑنا، اپنی جان اللہ کے سپرد کر دینا، زخمی ہونا یا شہادت سے سرفراز ہونا۔
زبانوں کا جہاد یہ ہے کہ جہاد کی فضیلت بیان کی جائے، کفر اور کفار کے شر سے آگاہ کیا جائے، کافروں کے لئے بددعا اور مسلمان کے لئے دعا کی جائے۔
اور مال کا جہاد معروف ہے کہ اللہ کے راستے میں اپنا مال خرچ کیا جائے، جہاد کی تیاری میں شرکت کی جائے، جن کے پاس ساز و سامان نہیں انہیں ساز و سامان سے لیس کیا جائے۔
پیچھے گذر چکا ہے ہر مسلمان پر جہاد فرضِ عین نہیں لیکن زبانی اور مالی جہاد سے کسی کو پیچھے نہیں رہنا چاہیے۔