سنن دارمي
من كتاب السير -- سیر کے مسائل
15. باب الشِّعَارِ:
جنگ میں خاص علامت کے اختیار کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 2488
حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ أَبِي عُمَيْسٍ، عَنْ إِيَاسِ بْنِ سَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ:"بَارَزْتُ رَجُلًا فَقَتَلْتُهُ، فَنَفَّلَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَلَبَهُ، فَكَانَ شِعَارُنَا مَعَ خَالِدِ بْنِ الْوَلِيدِ: أَمِتْ، يَعْنِي: اقْتُلْ".
سیدنا سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے ایک شخص سے مقابلہ کیا اور اسے قتل کر دیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اس کا مال و متاع دے دیا اور اس دن سیدنا خالد بن الوليد رضی اللہ عنہ کے ساتھ ہمارا کوڈ ورڈ تھا امت یعنی اقتل (قتل کر ڈالو)۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح والحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 2495]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 2596]، [ابن حبان 4839]

وضاحت: (تشریح حدیث 2487)
اس حدیث میں شعار کا مطلب وہ علامت یا کلمہ ہے جس سے فوجی ایک دوسرے کو پہچان لیں، اور اشتباه نہ ہو، اور بھائی بھائی کو قتل نہ کر ڈالے۔
شبِ خون کے وقت ایسا ہو سکتا ہے اس لئے کوڈ ورڈ مقرر کر لیا جاتا ہے، جیسا کہ مذکور بالا حدیث میں «أَمِتْ» کا لفظ ہے۔
دوسری احادیث میں «حم لا ينصرون» اور دیگر الفاظ آتے ہیں۔