سنن دارمي
من كتاب السير -- سیر کے مسائل
70. باب أَنَّ الْهِجْرَةَ لاَ تَنْقَطِعُ:
ہجرت کبھی منقطع نہ ہو گی
حدیث نمبر: 2549
حَدَّثَنَا الْحَكَمُ بْنُ نَافِعٍ، عَنْ حَرِيزِ بْنِ عُثْمَانَ، عَنْ ابْنِ أَبِي عَوْفٍ، وَهُو: عَبْدُ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي هِنْدٍ الْبَجَلِيِّ وَكَانَ مِنَ السَّلَفِ. قَالَ: تَذَاكَرُوا الْهِجْرَةَ عِنْدَ مُعَاوِيَةَ وَهُوَ عَلَى سَرِيرِهِ، فَقَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: "لا تَنْقَطِعُ الْهِجْرَةُ حَتَّى تَنْقَطِعَ التَّوْبَةُ ثَلَاثًا وَلا تَنْقَطِعُ التَّوْبَةُ حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ مِنْ مَغْرِبِهَا".
ابوہند بجلی نے کہا جو سلف صالحین میں سے تھے کہ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کے پاس لوگوں نے ہجرت کا تذکرہ کیا، وہ اپنے تختِ شاہی پر تھے، انہوں نے کہا: میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ فرمارہے تھے: ہجرت اس وقت تک منقطع نہ ہوگی جب تک کہ توبہ منقطع ہو جائے، تین بار آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرمایا: اور توبہ اس وقت تک منقطع نہ ہوگی جب تک کہ سورج مغرب سے نکل آئے گا۔ (یعنی قیامت آ جائے گی)۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 2555]»
یہ حدیث حسن ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 2479]، [أبويعلی 7371]، [النسائي فى الكبريٰ 8711]، [مشكل الآثار للطحاوي 2434]، [طبراني 387/19، 907]، [ابن حبان 4866]، [موارد الظمآن 1579]

وضاحت: (تشریح حدیث 2548)
اس حدیث کا مطلب یہ ہے کہ جس طرح توبہ کا دروازہ قیامت تک کھلا ہے، ہجرت کا بھی دروازہ کھلا ہے کہ آدمی دار الکفر سے دار الاسلام کی طرف قیامت تک کسی بھی اضطراری حالت میں ہجرت کر سکتا ہے، تاکہ آزادانہ طور پر اسلامی قوانین اور عبادات کی تعمیل کر سکے۔