سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بیشک الله تعالىٰ (کبھی) اس دین کی تائید و حمایت فاجر شخص سے کرا لیتا ہے۔“
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2559]» اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 3062]، [مسلم 111]، [ابن حبان 4519]، [ابوعوانه 46/1، وغيرهم]
وضاحت: (تشریح حدیث 2552) اس سے معلوم ہوا کہ ضروری نہیں نیک و صالح اور عالم و فاضل ہی سے دین کی تائید و نصرت ہو، بلکہ عام آدمی بھی اسلام کے لئے باعثِ خیر و برکت ہو سکتا ہے، اور اس کی تازہ مثال کمپیوٹر اور انٹرنیٹ، موبائیل وغیرہ ہیں، جو ایک طرف شر و فساد پھیلاتے ہیں، دوسری طرف ان میں قرآن و حدیث کے سارے علوم بھرے پڑے ہیں جو راہِ مستقیم کی طرف رہنمائی کرتے ہیں، الله تعالیٰ عام مسلمانوں کو اس سے استفادے کی توفیق بخشے۔ آمین۔ واللہ اعلم۔