سنن دارمي
من كتاب البيوع -- خرید و فروخت کے ابواب
9. باب في النَّصِيحَةِ:
خیر خواہی کا بیان
حدیث نمبر: 2576
حَدَّثَنَا يَعْلَى بْنُ عُبَيْدٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل، عَنْ قَيْسٍ، عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ:"بَايَعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى إِقَامِ الصَّلَاةِ، وَإِيتَاءِ الزَّكَاةِ، وَالنُّصْحِ لِكُلِّ مُسْلِمٍ".
سیدنا جریر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے نماز پڑھنے، زکاة دینے، اور ہر مسلمان کے ساتھ خیر خواہی کرنے پر بیعت کی۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح والحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 2582]»
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 57]، [مسلم 56]، [أبويعلی 7503]، [ابن حبان 4545]، [الحميدي 813]

وضاحت: (تشریح حدیث 2575)
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ نماز پڑھنا، اور صاحبِ نصاب ہونے پر زکاة دینا، اور ہر مسلمان کے ساتھ خیر خواہی کرنا، ہر مسلمان کے واجبات میں سے ہے، خصوصاً بيع و شراء کے معاملے میں خرید و فروخت کے وقت اپنے مسلمان بھائی کے ساتھ خیر خواہی کا ثبوت دینا چاہیے، دھوکے اور فریب سے ناجائز تجارت نہیں کرنی چاہیے۔
اس حدیث کو کتاب البیوع میں ذکر کرنے کا یہی مقصد ہے۔
اس سے امام دارمی رحمہ اللہ کی بصیرت اور فہمِ فقہ پر روشنی پڑتی ہے۔