سنن دارمي
من كتاب البيوع -- خرید و فروخت کے ابواب
11. باب في الْغَدْرِ:
دغا بازی و غداری کا بیان
حدیث نمبر: 2578
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ الرَّبِيعِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سُلَيْمَانَ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا وَائِلٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَ: "لِكُلِّ غَادِرٍ لِوَاءٌ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يُقَالُ: هَذِهِ غَدْرَةُ فُلَانٍ".
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیامت کے دن ہر دغا باز کے لئے ایک جھنڈا ہوگا۔ کہا جائے گا: یہ فلاں کی دغا بازی ہے۔ (تاکہ لوگ اس کی دغا بازی کو جان لیں)۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2584]»
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 3186]، [مسلم 1736]، [أحمد 411/1]، [أبويعلی 1101]

وضاحت: (تشریح حدیث 2577)
دغابازی، غداری اور دھوکہ دہی یہ سب بری عادتیں ہیں، ان سے خرید و فروخت اور ہر معاملے میں بچنا چاہیے۔
اس طرح کے لوگ قیامت کے دن اپنے اعمال سے صاف پہچانے جائیں گے، دغاباز کے مقعد پر یہ جھنڈا لگایا جائے گا جو انتہائی ذلت و رسوائی کا سبب ہوگا۔
«(أعاذنا اللّٰه منه)» ۔