سنن دارمي
من كتاب البيوع -- خرید و فروخت کے ابواب
80. باب فِيمَنْ بَاعَ دَاراً فَلَمْ يَجْعَلْ ثَمَنَهَا في مِثْلِهَا:
جو آدمی گھر بیچے اور اس کی قیمت گھر میں نہ لگائے اس کا بیان
حدیث نمبر: 2661
أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل هُوَ: ابْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُهَاجِرٍ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ الْمَلِكِ بْنَ عُمَيْرٍ، يُحَدِّثُ , قَالَ: سَمِعْتُ عَمْرَو بْنَ حُرَيْثٍ، عَنْ أَخِيهِ سَعِيدِ بْنِ حُرَيْثٍ وَكَانَتْ لَهُ صُحْبَةٌ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , يَقُولُ: "مَنْ بَاعَ مِنْكُمْ دَارًا أَوْ عَقَارًا، فَإِنَّهُ قَمِنٌ أَنْ لَا يُبَارَكَ لَهُ إِلَّا أَنْ يَجْعَلَهُ فِي مِثْلِهِ".
سیدنا سعید بن حریث رضی اللہ عنہ جن کو شرفِ صحبتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم حاصل تھا انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: تم میں سے جو کوئی گھر یا زمین بیچے تو ممکن ہے اس کے پیسے میں برکت نہ ہو الا یہ کہ وہ اس قیمت کو دوسرے گھر میں لگا دے۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف لضعف إسماعيل بن إبراهيم بن مهاجر، [مكتبه الشامله نمبر: 2667]»
اسماعیل بن ابراہیم بن مہاجر کی وجہ سے یہ سند ضعیف ہے، لیکن دوسرے طرق سے بھی مروی ہے۔ دیکھئے: [ابن ماجه 2490]، [أبويعلی 1458]، [المعرفة و التاريخ للفسوي 294/1]، [طبراني 65/6، 5526]، [ابن قانع فى معجم الصحابة 308]، [مجمع الزوائد 6627-6632]

وضاحت: (تشریح احادیث 2659 سے 2661)
اگر یہ حدیث صحیح ہو تو دنیا داروں کے لئے بڑی نصیحت ہے، نقد رکھا ہوا پیسہ اکثر صرف ہو جاتا یا کبھی ضائع ہو جاتا ہے برخلاف جائداد غیر منقولہ یعنی زمین جائیداد کے، اسی لئے جائداد بیچنے کو ناپسند کیا، جب تک اس کے بدلے دوسری جائداد نہ خریدے، کیوں کہ نقد پیسہ رکھنے سے تو یہی بہتر تھا کہ جائداد اپنے پاس رہنے دیتا۔
(وحیدی)۔