سنن دارمي
من كتاب الاستئذان -- کتاب الاستئذان کے بارے میں
20. باب في النَّهْيِ عَنْ مُكَامَعَةِ الرَّجُلِ الرَّجُلَ وَالْمَرْأَةِ الْمَرْأَةَ:
آدمی کا آدمی کے ساتھ اور عورت کا عورت کے ساتھ لیٹنے کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 2684
أَخْبَرَنَا عُثْمَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ، حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ الْحَضْرَمِيُّ، أَخْبَرَنِي عَيَّاشُ بْنُ عَبَّاسٍ الْحِمْيَرِيُّ، عَنْ أَبِي الْحُصَيْنِ الْحَجْرِيِّ، عَنْ أَبِي عَامِرٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا رَيْحَانَةَ صَاحِبَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , يَقُولُ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ"يَنْهَى عَنْ عَشْرِ خِصَالٍ: مُكَامَعَةِ الرَّجُلِ الرَّجُلَ فِي شِعَارٍ وَاحِدٍ لَيْسَ بَيْنَهُمَا شَيْءٌ. وَمُكَامَعَةِ الْمَرْأَةِ الْمَرْأَةَ فِي شِعَارٍ وَاحِدٍ لَيْسَ بَيْنَهُمَا شَيْءٌ. وَالنَّتْفِ، وَالْوَشْمِ، وَالنُّهْبَةِ، وَرُكُوبِ النُّمُورِ، وَاتِّخَاذِ الدِّيبَاجِ هَاهُنَا عَلَى الْعَاتِقَيْنِ، وَفِي أَسْفَلِ الثِّيَابِ". قَالَ عَبْد اللَّهِ: أَبُو عَامِرٍ. شَيْخٌ لَهُمْ، وَالْمُكَامَعَةُ: الْمُضَاجَعَةُ.
ابوعامر نے کہا: میں نے صحابی رسول صلی اللہ علیہ وسلم سیدنا ابوریحانہ شمعون بن زید رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہتے تھے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دس باتوں سے منع فرماتے تھے: دو مردوں کے ایک ساتھ بغیر لباس کے (ننگے) سونے سے، اور دو عورتوں کے ایک ساتھ بغیر لباس کے سونے سے، بال اکھاڑنے سے (یعنی زینت کے لئے سر یا داڑھی کے سفید یا پلکوں کے بال اکھاڑنے سے)، اور نیلا گودنے سے، لوٹنے سے (یعنی پرایا مال لوٹنے، ڈاکہ زنی سے)، اور چیتوں کی سواری کر نے سے، یا ریشمی کپڑا کندھوں پر ڈالنے سے، یا کپڑوں کے نیچے ریشم لگانے سے۔
امام دارمی رحمہ اللہ نے کہا: ابوعامر (الحجری) ان کے شیخ ہیں اور مکامعہ کے معنی ہیں مضاجعہ (یعنی ایک ساتھ لیٹنا)۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده فيه أبو عامر الحجري وباقي رجاله ثقات. وأبو الحصين الحجري هو: الهيثم بن شفي الرعيني، [مكتبه الشامله نمبر: 2690]»
اس حدیث کی سند میں ابوعامر الحجری الازدی المعافری جن کا نام عبداللہ بن جابر ہے جو حجر الأزد قبیلہ سے تھے اور مقبول ہیں، باقی رجال الحدیث ثقہ ہیں۔ دیکھئے: [أبوداؤد 4049] و [نسائي 5126] و [ابن ماجه 3655، مختصرًا] و [أحمد 134/4] و [ابن أبى شيبه 5295]

وضاحت: (تشریح حدیث 2683)
اس حدیث میں بال اکھاڑنے، گودنے، گودوانے، لوٹ مار، ڈاکہ زنی سے منع کیا گیا ہے، اور چیتوں کی سواری کرنے، مردوں کے لیے ریشم و حریر کے رول رکھنے یا اس کے گوٹہ کناری لگانے سے بھی منع کیا گیا ہے، کیونکہ یہ دنیا دار متکبرین و گھمنڈی لوگوں کے افعال ہیں۔
اسی طرح مرد کا مرد کے ساتھ اور عورت کا عورت کے ساتھ ایک چادر میں برہنہ سونا منع ہے، یہ بہت ہی برا فعلِ قبیح ہے، جو حرام کاری کی طرف لے جاتا ہے، اور یہ تمام افعال و اعمال حرام ہیں ان سے بچنا چاہیے۔
والله اعلم۔