اس سند سے بھی سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مثلِ سابق مروی ہے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح وهو مكرر ما قبله، [مكتبه الشامله نمبر: 2778]» تخریج و ترجمہ اوپر گذر چکا ہے۔
وضاحت: (تشریح احادیث 2769 سے 2771) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جنّت و دوزخ کا بچشمِ خود مشاہدہ کیا، الله تعالیٰ کے غضب، حساب و جزاء کا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بخوبی ادراک تھا، اس لئے فرمایا: ”اگر تم کو وہ معلوم ہو جائے جو مجھے معلوم ہے تو تم ہنسنا چھوڑ دو، ہنسو کم اور روؤ زیادہ۔ “