سنن دارمي
من كتاب الرقاق -- دل کو نرم کرنے والے اعمال کا بیان
58. باب في فَضْلِ الصَّلاَةِ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود و سلام کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 2807
أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ جَعْفَرٍ الْمَدَنِيُّ، عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "مَنْ صَلَّى عَلَيَّ صَلَاةً وَاحِدَةً، صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ عَشْرًا".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص ایک مرتبہ میرے لئے درود و سلام بھیجے گا اللہ تعالیٰ اس پر دس بار رحمتیں نازل فرمائے گا۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2814]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 408]، [أبوداؤد 1530]، [ترمذي 485]، [نسائي 1295]، [أبويعلی 6495]، [ابن حبان 905]، [ابن أبى عاصم 53]

وضاحت: (تشریح حدیث 2806)
«صلاة» کے معنی دعا و سلام، درود، عبادت، رحمتیں، نوازشات وغیرہ ہیں۔
قاضی عیاض کا بیان ہے: الله تعالیٰ ایک بار درود پڑھنے والے پر دس مرتبہ اپنی رحمتیں نازل کرے گا، یا دس گنا زیادہ اس کو ثواب عنایت کرے گا، جیسے کہ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: جو کوئی نیکی کا ایک کام کرے گا تو الله تعالیٰ اس کو دس گنا سے بھی زیادہ اچھائیاں عنایت کرے گا۔
واضح رہے کہ «صلاة على النبي» سے مراد وہی درود ہے جو نماز میں پڑھی جاتی ہے یا جو احادیث میں مذکور ہے، خود ساختہ بنائی ہوئی درود اور سلام کہنا یا پڑھنا، نماز اور اذان کے وقت اجتماعی طور پر گا گا کر السلام علیک یا رسول اللہ کہنا بدعتِ قبیحہ ہیں، جس کا حکم نہ اللہ نے دیا نہ اللہ کے رسول نے۔
الله تعالیٰ سب کو سنّت کی پیروی کرنے اور بدعت سے بچنے کی توفیق بخشے، آمین۔