سنن دارمي
من كتاب الرقاق -- دل کو نرم کرنے والے اعمال کا بیان
58. باب في فَضْلِ الصَّلاَةِ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود و سلام کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 2809
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ السَّائِبِ، عَنْ زَاذَانَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "إِنَّ لِلَّهِ مَلَائِكَةً سَيَّاحِينَ فِي الْأَرْضِ يُبَلِّغُونِي عَنْ أُمَّتِي السَّلَامَ".
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کے کچھ فرشتے ہیں جو زمین پر پھرا کرتے ہیں اور میری امت کا سلام مجھ تک پہنچاتے ہیں۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2816]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [نسائي 1281]، [أبويعلی 5213]، [ابن حبان 914]، [موارد الظمآن 2392]

وضاحت: (تشریح احادیث 2807 سے 2809)
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خود سے درود و سلام نہیں سنتے بلکہ فرشتے مقرر ہیں جو دنیا کے ہر کونے میں گھومتے رہتے ہیں اور جو بھی نماز میں کہتا ہے: «اَلسَّلَامُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النِّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللّٰهِ وَ بَرَكَاتُهُ» تو اس کا سلام آپ صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچاتے ہیں۔
سمیع و علیم صفت صرف اللہ تعالیٰ کے لئے لائق و زیبا ہے، کسی بھی نبی یا ولی کو اس میں شریک کرنا کھلا ہوا شرک ہے۔
اللہ تعالیٰ سب کو سمجھنے کی توفیق بخشے، آمین۔