محمد بن سالم نے کہا: شعبی رحمہ اللہ سے مروی ہے: ایسا شخص جس نے غلام آزاد کیا پھر آزاد کرنے والا (مالک و مولی) اور غلام فوت ہو گیا اور آزاد کرنے والا اپنا باپ اور بیٹا چھوڑ گیا تو مال بیٹے کا ہو گا۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «الحديث إسناده صحيح إلى الحسن وباقي الإسناد ضعيف لضعف محمد بن سالم، [مكتبه الشامله نمبر: 3050]» محمد بن سالم کی وجہ سے اس اثر کی سند ضعیف ہے۔ دیکھئے: [ابن منصور 263]، [ابن أبى شيبه 11566]
وضاحت: (تشریح حدیث 3039) معتق کا سب سے اقرب اس کا لڑکا ہے، اس لئے غلام یا لونڈی کی میراث کا وارث وہی ہوگا۔