سنن دارمي
من كتاب الوصايا -- وصیت کے مسائل
18. باب مَا يُبْدَأُ بِهِ مِنَ الْوَصَايَا:
وصیت کی تنفیذ میں ابتداء کس وصیت سے کریں
حدیث نمبر: 3263
حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ كَثِيرِ بْنِ شِنْظِيرٍ، عَنْ الْحَسَنِ:"فِي رَجُلٍ أَوْصَى بِأَكْثَرَ مِنْ الثُّلُثِ وَفِيهِ عِتْقٌ؟ قَالَ: يُبْدَأُ بِالْعِتْقِ".
حسن رحمہ اللہ نے کہا: جو آدمی تہائی مال سے زیادہ کی وصیت کرے جس میں برده (غلام) کی آزادی بھی ہو، انہوں نے کہا: آزادی مقدم ہو گی۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 3274]»
اس اثر کی سند صحیح ہے، اور تخریج اوپر (3261) میں گذر چکی ہے۔