ابواسحاق نے کہا: قاضی شریح نے کہا: جب بچہ کنویں (میں گرنے) سے بچنے لگ جائے تو اس کی وصیت جائز ہے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 3328]» اس اثر کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: «سابق ولا حق» اور [ابن أبى شيبه 10906]
وضاحت: (تشریح احادیث 3313 سے 3317) یعنی جب اس بچے کے اندر اچھے برے اور نفع و نقصان کا شعور پیدا ہو جائے تو اس کی وصیت قابلِ عمل ہے۔