سنن دارمي
من كتاب الوصايا -- وصیت کے مسائل
39. باب مَنْ قَالَ لاَ يَجُوزُ:
جن علماء نے کہا بچے کی وصیت قابل عمل نہ ہو گی
حدیث نمبر: 3326
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ الْمُغِيرَةِ، عَنْ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ، عَنْ حَجَّاجٍ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: "لَا يَجُوزُ طَلَاقُ الصَّبِيِّ، وَلَا عِتْقُهُ، وَلَا وَصِيَّتُهُ، وَلَا شِرَاؤُهُ، وَلَا بَيْعُهُ، وَلَا شَيْءٌ".
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا: نہ بچے کی طلاق جائز ہے نہ آزاد کرنا اور نہ اس کی وصیت، خرید و فروخت اور نہ کوئی اور چیز۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف لضعف حجاج، [مكتبه الشامله نمبر: 3337]»
حجاج بن ارطاة کی وجہ سے اس اثر کی سند ضعیف ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 10908]، [عبدالرزاق 16421]