سنن دارمي
من كتاب فضائل القرآن -- قرآن کے فضائل
1. باب فَضْلِ مَنْ قَرَأَ الْقُرْآنَ:
جو قرآن پڑھے اس کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 3341
حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هَانِئٍ، حَدَّثَنَا حَرْبُ بْنُ شَدَّادٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى هُوَ ابْنُ أَبِي كَثِيرٍ، حَدَّثَنِي حَفْصُ بْنُ عِنَانٍ الْحَنَفِيُّ: أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ كَانَ يَقُولُ: "إِنَّ الْبَيْتَ لَيَتَّسِعُ عَلَى أَهْلِهِ وَتَحْضُرُهُ الْمَلَائِكَةُ وَتَهْجُرُهُ الشَّيَاطِينُ، وَيَكْثُرُ خَيْرُهُ أَنْ يُقْرَأَ فِيهِ الْقُرْآنُ، وَإِنَّ الْبَيْتَ لَيَضِيقُ عَلَى أَهْلِهِ وَتَهْجُرُهُ الْمَلَائِكَةُ، وَتَحْضُرُهُ الشَّيَاطِينُ، وَيَقِلُّ خَيْرُهُ، أَنْ لَا يُقْرَأَ فِيهِ الْقُرْآنُ".
حفص بن غیاث حنفی نے بیان کیا کہ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے تھے: بیشک گھر میں اگر قرآن پاک پڑھا جائے تو وہ اس گھر والوں کے لئے کشادہ ہو جاتا ہے (رحمت کے) فرشتے وہاں حاضر ہوتے ہیں، اور شیطان اس گھر کو چھوڑ کر بھاگ جاتے ہیں، اور اس میں خیر کی کثرت ہوتی ہے، اور جس گھر میں قرآن کریم نہ پڑھا جائے وہ اپنے رہنے والوں کے لئے تنگ ہو جاتا ہے، فرشتے اسے چھوڑ جاتے ہیں اور شیطان آ کر اس میں بس جاتے ہیں اور اس میں خیر کی قلت ہوتی ہے۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح وهو موقوف على أبي هريرة، [مكتبه الشامله نمبر: 3352]»
اس اثر کی سند صحیح ہے، اور یہ بھی موقوف على سیدنا ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 10076]، [فضائل القرآن لابن الضريس 185]