سنن دارمي
من كتاب فضائل القرآن -- قرآن کے فضائل
1. باب فَضْلِ مَنْ قَرَأَ الْقُرْآنَ:
جو قرآن پڑھے اس کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 3367
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ، حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ خَيْثَمَةَ، قَالَ: قَالَ لِامْرَأَتِهِ: "إِيَّاكِ أَنْ تُدْخِلِي بَيْتِي مَنْ يَشْرَبُ الْخَمْرَ، بَعْدَ أَنْ كَانَ يُقْرَأُ فِيهِ الْقُرْآنُ كُلَّ ثَلَاثٍ".
خیثمہ نے اپنی بیوی سے کہا: خبردار! میرے اس گھر میں جو شراب پیتے ہیں ان کو داخل نہ کرنا اس کے باوجود کہ ہر تین دن میں اس میں قرآن پڑھا جاتا ہو۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده حسن من أجل محمد بن يزيد أبي هاشم الرفاعي، [مكتبه الشامله نمبر: 3378]»
اس اثر کی سند حسن ہے۔ دیکھئے: [المعرفة و التاريخ للفسوي 143/3]، [حلية الأولياء لأبي نعيم 115/4]۔ اس میں ہے کہ میں ایک آدمی سے خوف کھاتا تھا، وہ میرا بھائی محمد بن عبدالرحمٰن تھا، جو فاسق و فاجر شراب پیتا تھا، تو مجھے بہت برا لگا کہ وہ میرے گھر میں داخل ہو جس میں ہر تین دن پر قرآن ختم کیا جاتا ہے۔

وضاحت: (تشریح احادیث 3351 سے 3367)
دوسرے نسخ میں اس طرح ہے: خبردار! میرے گھر میں ایسے آدمی کو داخل نہ ہونے دینا جو شراب پیتا ہو اس کے باوجود کہ وہ ہر تین دن میں قرآن پاک ختم کرے۔
مطلب یہ ہے کہ جو شخص قرآن پر عمل نہ کرے، قرآن کتنا ہی پڑھتا رہے اس کو گھر میں نہ آنے دینا۔