سنن دارمي
من كتاب فضائل القرآن -- قرآن کے فضائل
1. باب فَضْلِ مَنْ قَرَأَ الْقُرْآنَ:
جو قرآن پڑھے اس کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 3368
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا فِطْرٌ، عَنْ الْحَكَمِ، عَنْ مِقْسَمٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: "مَا يَمْنَعُ أَحَدَكُمْ إِذَا رَجَعَ مِنْ سُوقِهِ، أَوْ مِنْ حَاجَتِهِ، فَاتَّكَأَ عَلَى فِرَاشِهِ، أَنْ يَقْرَأَ ثَلَاثَ آيَاتٍ مِنْ الْقُرْآنِ؟!".
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا: تم میں سے کسی کو کون سی چیز روکتی ہے کہ جب وہ بازار یا اپنی ضرورت پوری کر کے گھر لوٹے تو اپنے بستر پر بیٹھ کر قرآن کی تین آیات پڑھ لے۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 3379]»
اس اثر کی سند صحیح ہے۔ فطر: ابن خلیفہ، اور حکم: ابن عتبہ، اور مقسم: ابن بجرہ ہیں۔ دیکھئے: [الزهد لابن المبارك 807]، [طبراني 398/11، 12119]، [شعب الإيمان للبيهقي 2003]

وضاحت: (تشریح حدیث 3367)
مطلب یہ ہے کہ گھر لوٹنے پر قرآن پاک کی صرف تین آیات پڑھنے سے کوئی چیز مانع نہیں ہونی چاہیے، تاکہ گھر میں خیر و برکت کا دور دورہ ہو، الله کی رحمت اور رحمت کے فرشتے اس گھر میں نزول کریں۔
پیچھے گذر چکا ہے جو شخص قرآن پاک کی دو آیت پڑھے گا اس کو دو حاملہ موٹی تازی اونٹنی جتنا ثواب ہوگا۔
یہ تمام صحابہ و تابعین کے آثار و اقوال ہیں جو قرآن پاک کی اہمیت اجاگر کرتے ہیں اور قرآن کریم پڑھنے کی رغبت دلاتے ہیں۔